رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ خراسان کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید مصباح عاملی نے مشہد مقدس میں حضرت آیت الله مکارم شیرازی کے اقامت گاہ پر حاضر ہو کر مرجع تقلید سے ملاقات و گفتگو کی ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس ملاقات میں حوزات علمیہ کے سامنے پیش آنے والے نقصانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ایک وہ چیزیں جس کی طرف توجہ رکھنے کی خاص ضرورت ہے کہ یونیورسیٹی ثقافت جو علم کو علم کے لئے حاصل نہیں کرتے ہیں بلکہ اس کو کام و مقام و منصب کے حصول کا ذریعہ جانتے ہیں یہ ثقافت حوزہ میں سرایت نہیں کرنے پائے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے حوزات علمیہ کی امتیازات جیسے تعلیمی مراحل میں پیش مطالعہ کا اہتمام ، درس میں مسلسل حاضر ہونا ، مباحثہ اور خلاصہ نویسی ، درس کے اشکالات کو آزادی سے بیان کرنا ، حوزہ علمیہ میں اساتید و شاگردوں کے درمیان احترام و تعلقات و ۔ ۔ ۔ دوسری علمی مراکز سے رابطہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : حوزات علمیہ کی روایتیں حفظ ہوں اور یونیورسیٹی کے تحت تاثیر یہ روایت ختم نہ ہو پائیں ۔
مرجع تقلید نے یاد دہانی کراتے ہوئے بیان کیا : یونیورسیٹیوں میں دروس کی کثرت پر توجہ دی جاتی ہے کہ جو شخص کی علمی ترقی کا سبب نہیں ہوتا ؛ حوزات علمیہ کو بھی چاہیئے کہ اس سلسلہ میں توجہ رکھیں اور ایسا نہ ہونے پائے بلکہ تخصصی و عمیق درس کی طرف توجہ دی جائے ۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصہ میں اس تاکید کے ساتھ کہ حوزات علمیہ کو تحریر و نوشتار اور جمع آوری پر منحصر نہیں رہنا چاہیئے بلکہ نئی ایجادات کریں بیان کیا : اگر چاہتے ہیں مختلف کتابوں سے مطالب جمع کریں جو کہ حقیقت میں محنت کا کام ہے لیکن اس سے مطلوب نتایج حاصل نہیں ہوتی ہے ۔
حوزہ کی روایت کو باقی رکھا جائے | خراسان حوزات علمیہ میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے روان اور آسان لکھنے کے لئے قرآن کریم کی زبان کو نمونہ قرار دینے کی تاکید کرتے ہوئے اس بیان کے ساتھ کہ دینی علوم طلاب کو چاہیئے کہ وہ اہل قلم ہوں اور بیان و قلم کے فنون سے آراستہ ہوں ، اپنے تحصیل کے ابتدائی زمانہ سے لکھنے کے اہتمام کے سلسلہ میں کہا کہ ابھی تک دو سو سے بھی زیادہ کتابیں لکھی ہے جس میں کوشش کی ہے کہ تجدد و نئی ایجادات پائی جائے ۔
مرجع تقلید نے حوزہ خراسان کی ترقی کے منصوبے کی جامع و کامل رپورٹ جو پیش کی گئی ہے اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : حراسان حوزہ علمیہ میں پیش رفت و ترقی ہوئی ہے کہ جو موجودہ روز کے مسائل کے مطابق ہے حو مشکلات کو حل کرنے والی ہیں اور یہ امر خوشی کا باعث ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے وضاحت کی : حوزہ علمیہ مشہد مقدس ایک عظیم قدیمی و مشہور حوزہ علمیہ ہے جہاں سے عظیم شخصیات ، صاحبان نظر اور بڑے مولفین و مصنفین پیدا ہوئے ہیں اور یہ سلسلہ اس وقت بھی رشد و پیش رفت کے ساتھ جاری رہے ۔
گڈ لک۔